تعلیم کی اہمیت اسلام میں
تعلیم کی اہمیت اسلام میں اس طرح ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
طَلَبُ العِلْمِ فَريضَةٌعَلى كُلِّ مُسلِمٍ۔(ترجمہ)علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے
📘 سنن ابن ماجہ (حدیث نمبر: 224
میں جس علم کی بات کر رہا ہوں ۔ وہ کوئی انگریگری نہیں۔
بلکہ میری مراد علم دین ہے ۔ ہاں وہ علم دیں جس سے اللہ و رسول کی رضا حاصل ہوتی ہو ہاں وہ علم دین جس سے صرف علم دین کی خدمت مقصور ہو - -
آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اپنے وقت کا بادشاہ ہو یا شاہنشاہ ۔ ہر مرنے والا اپنے پیچھے جو مال و دولت چھوڑ کے جاتا ہے اسے ترکا کہا جاتا ہے جیسے والدین کے چھوڑے ہوئے مال و دولت کے وارث اُن کے بچے ہوتے ہیں ۔ لیکن انبیاء علیہم السلام جو اپنے پیچھے جو مال چھوڑتے ہیں اسے علم دین کہا جاتا ہے۔ اور اس کے وارث ان کے بچے نہیں بلکہ علمائے کرام ہوا کرتے ہیں
جیسا کہ فرمان مصطفیٰ ﷺ ہے )
"العلماءُ ورثةُ الأنبياءِ،
(ترجمہ)"علماء انبیاء کے وارث ہیں،
یہی وجہ ہے کہ علماء کی ضرورت امت محمدیہ کو کل کو بھی تھی اور آج بھی ہے اور انشاء اللہ کل میدان محشر میں بھی ہوگی
آپ جا نتے ہوگے کہ ایک عالم دین کے لیے ۔ سمند کی مچھلی ہو یا سوراخوں کی چیونٹیاں زمین ہو یا اهل زمین آسمان ہو یا آسمان والے سب کے سب دعائیں کرتے ہیں اور کیوں نہ کریں کہ ایک عالم کی زندگی دنیا کی زندگی ہے اور ایک عالم کی موت دنیا کی موت ہے۔ جیسا کہ حضور نے فرمایا ۔
📘 سنن ابی داود (حدیث نمبر: 3641)
"موتُ العالِمِ موتُ العالَمِ"
( ترجمہ)عالم کی موت دنیا کی موت ہے
ایک عابر کو اپنی فکر ہوتی ہے۔ لیکن ایک عالم دین کو پوری امت محمدیہ کی فکر ہوتی ہے۔ چنانچہ کل میدان محشر میں رب تعالیٰ ارشاد فرمائے گا۔ میرے عابد بندوں جاؤ اور جنت میں داخل ہو جاؤ ۔ لیکن علماء کرام سے کہا جائے گا
میرے دین کے خاطر اپنے قلم کی روشنائی سے باطل نظریات کے قلع ڈھانے والے عالموں آج تمہیں اجازت ہے کہ جس شخص کو چاہو شفاعت کرا کر جنت میں داخل کرا لے جاؤ ۔ یہاں تک کہ علما کے پاس کچھ لوگ آکر عرض کریں گے ہم نے آپ کو وضو کے لیے فلاں وقت میں
پانی بھر دیا تھا۔ کوئی کہے گا کہ میں نے آپ کو استیجے کے لیے ڈھیلا دیا تھا۔ علما ان تک کی شفاعت کریں گے۔
جیسا کہ فرمان مصطفی ہے
📘 سنن ترمذی (حدیث نمبر: 2685)
فَضْلُ الْعَالِمِ عَلَى الْعَابِدِكَفَضْلِي عَلَى أَدْنَاكُمْ۔
( ترجمہ )عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہی ہے جیسے میری فضیلت عام انسان پر
یاد رکھئے کہ علم دین کے ساتھ ساتھ دنیوی علم بھی ضروری ہے۔ تاکہ جہاں علم دیں کی ضرورت ہو تو وہاں علم دین سےکام لیا جائے اور جہاں دنیوی علوم کی ضرورت ہو وہاں دنیاوی علوم سے کام لیا
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں علم دین کے ساتھ ساتھ دنیوی علم بھی عطا فرمائے _آمین_
0 تبصرے